خواتین کے حقوق کے حوالے سے بانیان پاکستان کے خیالات

7 جنوری 1929 کو مدراس کی انجمن خواتین نے ٹاکرس گارڈن میں تقریب منعقد کی۔ حجاب اسماعیل کے ہاتھ کی لکھی ہوئی چار صفحوں کی تقریر موجود ہے جس میں علامہ کو مخاطب کرکے کہا گیا ہے، ”بدقسمتی سے ہماری قوم نے عورت کو اپنی قومیت سے باہر کردیا ہے کیونکہ ہم دیکھتی ہیں کہ جو کمیٹیاں بنتی ہیں، جو مدرسے کھولے جاتے ہیں، جو یونیورسٹیاں قائم کی جاتی ہیں، وہ سب مردوں کیلئے ہیں۔۔۔ ہم کو غیر مسلموں کی آزادیوں کی تمنا نہیں ہے۔ بلکہ ہماری التجا یہی ہے کہ ہم کو وہ حقوق واپس کردیئے جائیں جو قرآن پاک نے تحفتاً ہم کو دیئے تھے۔“

انجمنِ خواتین نے علامہ کو سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے اپنے لئے ” اسیرانِ قفس “ کے الفاظ استعمال کئے۔ چغتائی کے مطابق علامہ نے کہا کہ ان الفاظ سے ” مغربی عورتوں کی اس تحریک کا خیال ہوا جسے ترکی میں یا اور جگہ یورپ میں امینسی پیشن کے لفظ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ دیکھنا یہ کہ جن باتوں کو لفظی قیود سے تعبیر کیا جاتا ہے وہ اپنی اصل میں قیود ہیں یا نہیں۔“

چغتائی کے مطابق علامہ نے کہا کہ اسلام میں عورتوں اور مردوں کے درمیان مکمل برابری ہے لیکن ذمہ داریوں میں کچھ فرق ہے۔ جہاں تک برابری کا تعلق ہے، عورتوں کو ووٹ دینے کا حق ہے، علیحدہ جائیداد کی ملکیت کا حق ہے، اور اس کے علاوہ ماں اپنے بچوں کی وراثت میں بھی حقدار ہے۔ عورت چاہے تو نکاح کے وقت طلاق کا وہی حق اپنے یا کسی رشتہ دار کیلئے تفویض کرواسکتی ہے جو مردکو حاصل ہے۔ نکاح کیلئے یہ شرط بھی رکھ سکتی ہے کہ شوہر اس کے ہوتے ہوئے دوسری شادی نہیں کرے گا۔ شوہر سے اپنے بچوں کو دودھ پلانے اور کھانا پکانے کی اجرت بھی طلب کرسکتی ہے۔ مسلمانوں میں اس قسم کی رائے عامہ پیدا کرنی چاہئیے کہ جب تک یہ طئے نہ پاچکے کہ آیندہ زندگی میں عورت کے کون کون سے حقوق ہوں گے اس وقت تک نکاح نہ پڑھایا جائے۔

اسلام کے ابتدائی زمانے میں عورتیں جنگوں میں بھی مردوں کے ساتھ حصہ لیتی تھیں لیکن انحطاط کے دور میں ان کے حقوق کی طرف سے بے پروئی ہوئی۔

ذمہ داریوں میں فرق کی بنیاد شریعت کے اس اصول پر ہے کہ دین میں آسانی ہو۔ وہ علما غلطی پر ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ذمہ داریوں کے فرق کی وجہ عورتوں میں کسی قسم کی کمتری ہے۔

علامہ اقبال کا خواتین کے حقوق پر بیان

علامہ اقبال کا وضاحتی بیان

 

 

1۔ ڈاکٹرعبداللہ چغتائی کے بیان کیلئے روزنامہ انقلاب 19 فروری  1929

 

2۔ مکمل متن کیلئے  ”اقبال کی منزل “  144-145 ، خرم علی شفیق

 

3۔ قائد کا قول بشکریہ خرم علی شفیق صاحب

 

4۔ ڈاکٹر عبداللہ چغتائی کے بیان پر علامہ اقبال کی وضاحت کا عکس – بشکریہ جناب امجد سلیم علوی

 

Posted by Muhammad Mashhood on Tuesday, March 10, 2020

FB Comments:

Leave Your Facebook Comments Here

میں اور میری اردو غزل -ڈاکٹر جمال حسین قادری

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے