رند بارگاہ کا نذرانہ
آیات نشیمن ہیں جناب عرش مکیں ہیں
ایقان کا در مہبط جبرئیل امیں ہیں
ہر منزل آفاق پہ چھائی ہے تری ذات
صد سلسلہ کون مکاں زیر نگیں ہیں
ہیں خاک ترے سامنے اشراف دو عالم
والشمس و فجر ختم رسل تیری جبیں ہیں
والیل کی تخلیق تری زلف کی خیرات
اس تاج نبوت میں کئی در ثمیں ہیں
بخشی ہے ولا تیری نوازش کو خدا نے
قر طاس و قلم تیری عنائت کے رہیں ہیں
(نوازش علی خاں)