علامہ اقبال کی جاوید نامہ پر چودھری محمد حسین کا مضمون

جاوید نامہ

جاوید نامہ پہلی بار 1932ء میں منظرِ عام پر آئی تھی،  اقبال کے اس شاہکار پہ  گزرے ہوئے نوے برسوں میں بہت کچھ لکھا گیا اور ظاہر ہے  کہ آئندہ بھی یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔ جاوید نامہ پر پہلا مضمون  غالباً چودھری محمد حسین صاحب نے تحریر کیا تھا اور ہم نے یہی پڑھا ہے کہ انہیں علامہ اقبال کی رہنمائی حاصل تھی۔  علامہ اقبال کو بہت سے افراد اپنا رہنما مانتے ہوئے ان سے فرمائش کرتے تھے کہ بجائے فارسی کے آپ اردو میں اشعار کہئے تاکہ وہ فارسی سے نابلد کثیر تعداد  کے حامل اردو بولنے اور سمجھنے والوں کیلئے  علم و آگہی اور رہنمائی کا ذریعہ بن سکیں۔ علامہ اقبال نے اس کا جواب یہ دیا، ” یہ اشعار مجھ پر فارسی زبان میں الہام ہوتے ہیں میری رُوح کی زبان فارسی ہے۔‘‘

چودھری محمد حسین

جاوید نامہ  کی تمثیلی داستان کے اسرارو رموز بہت سے فارسی سمجھنے والوں کیلئے بھی آسان نہیں ہیں، پیشِ خدمت ہے چودھری محمد حسین صاحب کا مضمون جو اس سلسلے میں بہت اچھی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ خان بہادر چودھری محمد حسین 28 مارچ 1894ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور 12 جولائی 1950ء کو لاہور میں وفات پائی۔وہ شاعر، ادیب،  اور مقرر  ہونے کے علاوہ  اصول الفقہ پہ بھی عبور رکھتے تھے۔  وہ علامہ صاحب کے بااعتماد احباب میں سے تھے   اورعلامہ صاحب کے مشورے پر انہوں نے شاعری ترک کرنے کے بعد بہت سنجیدہ  اور اہم  نثری مضامین لکھے جن میں علامہ صاحب کے شعری مجموعات  اسرارِ خودی‘ پیامِ مشرق‘ زبورِ عجم‘ جاوید نامہ اور ارمغانِ حجاز پر بھی مضامین شامل ہیں۔ علامہ اقبال نے انہیں اپنے بچوں جاوید اقبال اور منیرہ اقبال کا سرپرست بھی مقرر کیا تھا۔

مکمل مضمون کی پی ڈی ایف فائل

چودھری محمد حسین کے مکمل مضمون کی پی ڈی ایف فائل ڈاؤنلوڈ  کریں۔

جاید نامہ

Download PDF File

 

یہ بھی پڑھیں،

آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں علامہ اقبال کا صدارتی خطبۂ الہٰ باد 1930ء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے