غزل ڈاکٹر صبیحہ صبؔا اب کہ شرط سفر کوئی تھی ہی نہیں، ہم نے یہ کب کہا رہنما تو چلے انتظارِ صدائے جرس میں تھے ہم، جب بھی آئی ہے…
غزل ڈاکٹر صبیحہ صبؔا اب کہ شرط سفر کوئی تھی ہی نہیں، ہم نے یہ کب کہا رہنما تو چلے انتظارِ صدائے جرس میں تھے ہم، جب بھی آئی ہے…