سلام / نوازش علی خاں

اس چرخ ہفتمیں سے پرے پر فشاں حسین
کنز علوم و علم ولائت نشاں حسین
باغ رسول پاک کا سرو رواں حسین
ناطق قران ہیں سر نوک سناں حسین
آزادی خیال و زبان و بیاں حسین
دین نبی کا گیسو ے عنبر فشاں حسین
شب ہاے قہر و ظلم و بغاوت کے عہد میں
نا مہربانیوں کے عوض مہرباں حسین
بار محن ہے،باد سموم،اور عدو کثیر
سر زیر تیغ و نغمہ آب رواں حسین
صبر و رضا و علم و وجاہت کی آبرو
بے تاج و تخت بھی شہ کون و مکاں حسین
برق و شر ر کی زد پہ ہے گلشن بتول کا
لا خوف کے مقام پر حق کی اذاں حسین

(نوازش علی خاں)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے